What is FARD Malkiat? فرد ملکیت

Updated in March 2023

 

What is FARD Malkiat?
What is FARD Malkiat?

A FARD Malkiat is a document which shows that how much land a person owns in any particular Village or Mouza. 

Before computerization of land record, FARD Malkiat was issued by Patwari Halqa only. However, after computerization of land record, FARD Malkiat is issued by Land Record Centre.

 

In Punjab, at current, there are many villages, record of which have not been computerized yet which means that the record of such Villages has not been digitalized. Therefore for issuance of FARD Malkiat in these villages, you should approach to Patwari Halqa.

                                       

You cannot transfer property on FARD Malkiat 

FARD Malkiat is a just a proof of ownership / rights in land, so you cannot transfer the land in favour of any person on the basis of FARD Malkiat.  To transfer the property or land, you must have to obtain FARD for that particular purpose.

 

Following are few examples:-

1.                 If you have agreed to sell out the property to any one, you are required get issue FARD Braye Bay (FARD for sell) from the relevant authority either Patwari or Land Record Centre.

2.                 If you are going to gift your property to anyone, you are required get issue FARD Braye Hiba (FARD for Gift) from the relevant authority either Patwari or Land Record Centre.

3.                 If you want to surrender your share in joint land, you should get issued FARD Braye Dastbardari (Fard for relinquishment) from the relevant authority either Patwari or Land Record Centre. 

 

Note: No one will be ready to purchase your land if you don’t have any documentary proof like FARD Malkiat etc. So, to proof your ownership to someone, you should have a FARD Malkiat, so that that person interested in purchasing land may believe that you actually own any land.    

اُردو میں معلومات:

 

فرد ملکیت کیا ہے؟

 

فردملکیت ایک دستاویز ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ کسی شخص کے پاس کسی خاص گاؤں یا موضع میں کتنی زمین ہے۔

 

زمینی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے پہلے، صرف پٹواری حلقہ فردملکیت جاری کرتا تھا ا۔ تاہم، زمین کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے بعد، لینڈ ریکارڈ سنٹر فردملکیت کو جاری کرنے کا اختیار رکھتا ہے ۔

 

پنجاب میں اس وقت بہت سے دیہات ایسے ہیں جن کا ریکارڈ ابھی تک کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوا جس کا مطلب ہے کہ ایسے دیہاتوں کا ریکارڈ ڈیجیٹل نہیں ہوا۔ اس لیے ان دیہاتوں میں فردملکیت کے اجراء کے لیے آپ کو پٹواری حلقہ سے رجوع کرنا چاہیے۔

 

آپ فردملکیت پر جائیداد منتقل نہیں کر سکتے۔

 

فردملکیت صرف اور صرف زمین کی  ملکیت/حقوق کاا یک ثبوت ہے، لہذا آپ فرد ملکیت کی بنیاد پر کسی بھی شخص کو زمین منتقل نہیں کر سکتے۔ جائیداد یا زمین کی منتقلی کے لیے، آپ کو اس خاص مقصد کے لیے فردحاصل کرنا ہوگا۔

 

چند مثالیں درج ذیل ہیں:-

۱۔        اگر آپ کسی کو جائیداد بیچنے پر رضامند ہو گئے ہیں، تو آپ کو پٹواری یا لینڈ ریکارڈ سنٹر سے متعلقہ اتھارٹی سے (فرد برائے بیع) حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

۲۔     اگر آپ اپنی جائیداد کسی کو تحفے میں دینے جا رہے ہیں، تو آپ کو پٹواری یا لینڈ ریکارڈ سنٹر سے متعلقہ اتھارٹی سے فرد برائے ہبہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

۳۔    اگر آپ مشترکہ اراضی میں اپنے حصے سے دستبردار ہونا چاہتے ہیں، تو آپ کو متعلقہ اتھارٹی یا تو پٹواری یا لینڈ ریکارڈ سنٹر سے فردبرائے  دستبرداری جاری کروانا ہوگا۔

 

(نوٹ: کوئی بھی شخص آپ کی زمین خریدنے کے لیے اس وقت تک تیار نہیں ہوگا جب تک آپ کے پاس کوئی زمین کی ملکیت کے حوالے سے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے جیسا کہ فردملکیت وغیرہ۔ لہذا، کسی کو اپنی  زمین کی ملکیت کا ثبوت دینے کے لیے، آپ کے پاس فردملکیت ہونا چاہیے، تاکہ وہ شخص جو زمین خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہو یقین کریں کہ آپ واقعی کسی بھی زمین کے مالک ہیں۔)


Post a Comment

Previous Post Next Post